سوال (2813)

کبیرہ اور صغيره گناہ کے بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

جواب

صغیرہ کی تعریف مجھے نہیں ملی ہے، باقی کبیرہ گناہ کے بارے میں اہل علم کہتے ہیں، جس گناہ پر وعید سنائی گئی ہے، جس گناہ پر لعنت دی گئی ہو یا اس کے علاؤہ دیگر وعیدیں سنائی گئی ہوں، باقی جو اس کے علاؤہ گناہ ہونگے، وہ صغیرہ ہونگے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

علماء کی جانب سے کبائر کی کئی ایک تعاریف منقول ہیں۔ ان میں مشہور ومعروف وہ تعریف ہے جسے امام الماوردی نے الحاوي الكبير میں نقل کیا ہے۔ آپ فرماتے ہیں:

“ما وجبت فيها الحدود، وتوجه إليها الوعيد”.

کبائر کو جاننے کے کئی ایک طریقے ہیں جن کی طرف اشارہ شیخ محترم نے اپنے آڈیو کلپ میں کر دیا ہے۔
صغائر کی تعریف تعریف المخالف کے ذریعے کی جا سکتی ہے جیسا کہ شرح الكوكب المنير میں امام ابن النجار نے صغائر کی تعریف یوں کی ہے:

“كل قول أو فعل محرم لا حد فيه في الدنيا ولا وعيد في الآخرة”.

ان تعریفات کی روشنی میں یہ نہ سمجھا جائے کہ ہمارے لیے صرف کبائر سے بچنا ضروری ہے صغائر سے نہیں، بلکہ ہر ایک گناہ سے اپنا دامن بچا کر رکھنا چاہیے۔
باقی اس سلسے میں الشيخ علي ونيس حفظه الله ورعاه كا ایک مختصر کتابچہ ہے وہ لائق مطالعہ ہے۔اس کا نام ہے:

“إيقاظ الضمائر للتفريق بين الصغائر والكبائر”.

فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ