سوال (4250)

کیا عورت کا کفن سلائی کرنا ضروری ہے، اگر ضروری ہے تو طریقہ کار کیا ہے اور سلائی نہیں کرنا تو کتنی چادریں ہوں گی اور دینے کا طریقہ کار کیا ہے۔

جواب

گزارش یہ ہے کہ خواہ مرد ہو یا عورت، کفن کے تین کپڑے ہوتے ہیں، وہ کفن سلا ہوا نہیں ہوتا، ایک کپڑا بڑا سا چادر نما جیسے لفافہ کہتے ہیں، وہ چارپائی پر بچھایا جاتا ہے، اس کے اوپر دو مزید کپڑے بچھائے جاتے ہیں، ایک اوپر والے حصے کے لیے اور ایک نیچے والے حصے کے لیے، مرد ہو یا عورت، کفن اس کا تین کپڑوں میں ہوگا، ہاں معاشرتی تقاضوں کے تحت عورت کا جو جنازہ ہوتا ہے، اس کے اوپر فریم رکھ کر اس کے اوپر چادر ڈال دی جاتی ہے، تاکہ کپڑوں کے اندر سے بھی عورت کا ستر واضح نہ ہو، لیکن کفن تین کپڑوں کا ہوتا ہے، مرد اور عورت کا کوئی فرق نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

سوال: عورت کو پانچ (دو چادریں ایک قمیص تہ بند سینہ بند ) یا چھ ( ساتھ میں ٹوپی بھی) کپڑوں میں جو کفن دیا جاتا ہے کیا یہ درست عمل ہے؟

جواب: مرد اور عورت کا کفن ایک جیسا تین چادریں ہیں، لیلیٰ بنت قائف ثقفیہ کی حدیث میں عورت کے لیے پانچ کپڑوں کا ذکر ہے لیکن اس کی سند صحیح نہیں کیوں کہ اس میں نوح بن حکیم ثقفی مجہول ہے۔

واللہ اعلم

فضیلۃ الباحث نعمان خلیق حفظہ اللہ