سوال (6085)
کفن میں سفید رنگ کے علاوہ کوئی اور رنگ جائز ہے؟ اور کیا مرد اور عورت کے کفن کے کپڑوں کی تعداد میں کوئی فرق ہے؟
جواب
سفید رنگ کے کفن کے علاوہ کوئی اور رنگ کفن میں ناپسندیدہ ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی تین سفید چادروں میں کفن دیا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ترغیب بھی سفید رنگ کی دلائی ہے۔اس لئے بلا عذر کسی اور رنگ کا کفن درست نہیں۔ واللہ اعلم
باقی عورت کو پانچ کپڑوں میں کفن کا مسئلہ جمہور فقھاء کے نزدیک مستحب ہے۔
لیکن اس حوالے سے صریح دلیل موجود نہیں۔
ایک عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کا اثر آتا ہے لیکن وہ بھی مطلق ہے یعنی مرد و عورت دونوں کے لئے پانچ کپڑے کفن میں لگاتے۔ بلکہ مصنف ابن ابی شیبہ کے اثر میں تو وضاحت ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ کا بیٹا فوت ہوا تو اسے پانچ کپڑوں میں کفن دیا..
عورت کو پانچ کپڑوں میں کفن دینے کا استحبابی موقف قیاس پر قائم ہے۔ واللہ اعلم وعلمہ اتم
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ
سائل: کسی اور کلر کا کفن نہ دینا درست نہیں اس کی کیا دلیل ہے؟ سفید کو پسند کرنے سے دوسرے ناجائز کیسے ہو جائیں گے۔
جواب: میں نے ناجائز نہیں کہا، کسی اور نے بھی نا جائز نہیں کہا، بلکہ الفاظ پر غور کریں کہ “بلاعذر کسی اور رنگ کا کفن دینا درست نہیں” درست نہیں یعنی مناسب نہیں، ناجائز کہنا مناسب نہیں ہے۔
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ
سائل: درست نہیں اور مناسب نہیں میں بالکل فرق ہے شیخ مکرم، جب یہ کہہ دیا کہ فلاں چیز درست ہی نہیں تو وہ ناجائز ہی ہوگی، بہ ہر حال آپ کی مراد نا مناسب ہی ہوگی۔ جزاکم اللہ خیرا
جواب: بھائی میں نے غیر اصطلاحی غیر فقہی عمومی الفاظ میں ذکر کیا تھا۔ جب کہ جواز یا عدم جواز اصطلاحی الفاظ ہیں۔ جب وضاحت کردی گئی تو خاموشی اچھی بات ہوتی ہے۔ بارک اللہ فیک و سلمک
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ




