سوال (4845)

کوئی آدمی کافر یا مشرک ہو، اسے یہ کہنا تیرا سارا مال تیرا سارا کارخانہ تیری فیکٹری تیرا سب مال و دولت ختم ہو جائے گا۔ تباہ و برباد ہو جائے گا اور مجھے تجھ سے اچھا ملے گا کیا اس کو ایسا کہنا جائز ہے؟

جواب

کسی کو متعین کرکے جہنم کی وعید سنانا اور بربادی کی وعید سنانا یہ صحیح نہیں ہے، باقی جو اہل ایمان اور مؤمنین کے لیے جو بشارتیں ہیں، وہ انسان بیان کرے، اللہ تعالیٰ نے فرمابردار کے لیے کیا کیا تیار کیا ہے، یہ بھی بتائیں، یہی ہمارے اسلاف کا طریقہ ہے، باقی خود خوش فہمی میں مبتلا ہو کر دوسرے کو جہنمی کہنا صحیح نہیں ہے، اہل کفرہ کی وعیدیں بھی سنانی چاہیے، یہ ترغیب و ترہیب کا باب ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ