سوال (5848)

“کل تمہیں لکھ کر روانہ کردوں گا” کیا یہ طلاق ہے؟

جواب

ہمارے نزدیک یہ کنایہ ہے، کنایہ میں نیت کا اعتبار ہوگا، اس سے پوچھ لیا جائے، اگر وہ کہتے ہیں کہ اس سے مراد طلاق ہی ہے تو ایک رجعی طلاق واقع ہوگی۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: یہ ڈرانے کے لیے کہا تھا؟
جواب: یہ کنایہ ہے کہ اس میں نیت کا اعتبار ہے، اگر لفظ طلاق بولے تو وہاں نیت کا اعتبار نہیں ہے، اگر اس نے ڈرانے کی نیت سے یہ الفاظ کہے ہیں تو طلاق واقع نہیں ہوئی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ