سوال (1566)

کلمہ گو شخص ہمارے سامنے بت یا قبر کو سجدہ کرے یا شرک اکبر کرے تو کیا وہ مشرک ہے اور نام لے کر مشرک کہنا کیسا ہے ؟

جواب

اگر آپ سمجھتے ہیں کہ وہ ایک ایسے ماحول میں ہے ، وہاں اس کو کتاب و سنت پہنچ چکا ہے ، آپ نے بھی اس پر حجت تمام کردی ہے ، پھر آپ اس کے سامنے یہ واضح کردیں کہ قبر کو سجدہ کرنا شرک ہے ، جو شرک کرکے گا وہ مشرک کہلائے گا ، باقی یہ نہ ہو کہ ہم اٹھتے بیٹھتے اس کو مشرک مشرک کہیں ، یہ ایک الگ سا پہلو ہے ، جیسے ہمارے ہاں رواج ہوگیا ہے یا محراب و منبر پہ نامزد کرکے لوگوں کو مشرک کہتے رہنا ، یہ کوئی دعوتی انداز نہیں ہے ، اس طرح کوئی شخص آپ کے سامنے ہے ، آپ اس کو سمجھاتے بھی ہیں ، اگرچہ اس کے ہاں کتاب و سنت کی بات پہنچی ہوئی ہے ، پھر بھی آپ اس کو بتاتے ہیں کہ یہ شرک کے زمرے میں آتا ہے ، باز آجاتا ہے تو ٹھیک ہے ، ورنہ اگر قبر کو سجدہ کرے گا تو شرک کے زمرے میں آئے گا ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

اس موضوع پر سب سے بہترین علامہ عبد الرحمن بن یحیی العلمی رحمہ اللہ نے ’رفع الاشتباه عن معنى العبادة والإله‘میں لکھا ہے، جسے ضرور پڑھنا چاہیے، بالخصوص ’فصل فی حکم الجهل والغلط‘۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ