سوال (723)

ایک ادمی نے سولر پلیٹیں خریدنی ہے ، اس کے پاس پیسے نہیں ہیں ، دوسرا کہتا ہے کہ آپ مارکیٹ سے ریٹ لگوا لو میں اس کو پیسے دے دوں گا اور قسطوں میں مجھے پیسے واپس کرنا اور کچھ فیصد اضافی بھی پھر واپس کرنےہے کیا ایسا جائز ہے ؟

جواب

یہ تو رقم کے بدلے اضافی رقم لینے کا ایک حیلہ ہے ، یہ سود ہے ، اس لیے جائز نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

اس کی جائز صورت اس طرح ہو سکتی ہے کہ وہ شخص خود پلیٹیں خرید لے اور پھر ان کو قسطوں میں فروخت کر دے اور قسطوں کی صورت میں قیمت طے کر لے تو اس میں کوئی حرج نہیں ان شاء اللہ

فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ