سوال

اگر کمرے میں ٹی وی لگا ہو تو کیا نماز ہو جاتی ہے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

جس کمرے میں ٹی وی موجود ہو، وہاں نماز ادا کرنا جائز ہے، نماز ہو جائے گی۔ البتہ، اگر ٹی وی چل رہا ہو اور اس کی آواز بلند ہو، تو نماز کے خشوع و خضوع میں خلل پڑنے کا اندیشہ ہے، جو کہ نماز کی روح اور تقدس کے خلاف ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا:

“قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ، الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ”. [سورۃ المؤمنون: 1-2]

’’یقیناً وہ مومن کامیاب ہو گئے جو اپنی نماز میں خشوع اختیار کرنے والے ہیں‘‘۔

اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں توجہ کو برقرار رکھنے کی تاکید فرمائی:

“إِنَّ فِي الصَّلَاةِ شُغْلًا”. [صحیح البخاری: 1199]

’’بے شک نماز ایک اہم مصروفیت ہے‘‘۔

لہٰذا، بہتر یہی ہے کہ نماز کے دوران مکمل توجہ، یکسوئی اور خشوع و خضوع کو یقینی بنانے کے لیے یا تو ٹی وی بند کر دیا جائے یا ایسے مقام پر نماز ادا کی جائے جہاں کوئی خلل نہ ہو۔

بلکہ گھر میں ٹی وی رکھنے سے اجتناب کرنا افضل اور باعثِ خیر ہے، کیونکہ یہ عمومی طور پر لغویات اور غیر ضروری مشاغل میں مگن کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے:

“وَالَّذِينَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُونَ”. [سورۃ المؤمنون: 3]

’’اور (وہ مؤمن کامیاب ہو گئے) جو لغو کاموں سے کنارہ کش رہنے والے ہیں‘‘۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ