سوال (5348)
ایک شخص نے کسی سے رقم لے کر کاروبار میں لگائی ہے اور رقم دینے والے کے ساتھ یہ بات طے ہوئی کہ ہر ماہ پندرہ ہزار تمہیں نقد ملیں گے اصل رقم بھی قابل واپسی ہے تو کیا یہ طریقہ سود کے زمرے میں آتا ہے؟
جواب
ایسی شراکت داری صحیح نہیں کہ جس میں انویسٹر کو نفع ہی ملے، شراکت داری نفع و نقصان دونوں پر ہونی چاہیے۔ یہ فکس پرافٹ اور صرف پرافٹ جائز نہیں۔
جب تک کہ پرافٹ کی پرسنٹیج طے نہ ہو اور نفع و نقصان دونوں کی بنیاد پر یہ معاملہ نہ ہو تو درست نہیں۔
واللہ اعلم
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ
حلال کاروبار اس طرح نہیں ہوتا، حلال کاروبار ہوتا ہے، جس میں بندہ نفع و نقصان میں برابر ہوں، کاروبار میں صرف سود نہیں ہوتا ہے، باقی بھی بہت ساری چیزیں ہوتی ہے، یہاں کاروبار کا طریقہ کار غلط ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ