سوال (1202)

ایک شخص غالباً عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ کے دربار میں بیٹھا تھا تو انہوں نے ایک خوبصورت نوجوان عیسائی کو دیکھا تو کہنے لگے کہ اس روشن چہرے کو جہنم میں نہیں جانا چاہیے تو اسے دین اسلام کی دعوت پیش کی تو اس نے اگلے دو دن ایک دن تورات اور ایک دن انجیل تحریف کر کے عیسائیوں اور یہودیوں کے پاس گئے کہا کہ یہ تمہارے نبی پر اتری ہوئی کتاب ہے تو وہ محرف انجیل و تورات یہود و عیسائیوں نے ہاتھو ہاتھ لے لی جبکہ تیسرے دن وہ شخص قرآن کے ساتھ یہی کام کرنے لگا اور بازار میں جا کر کہتا ہے مسلمانوں یہ وہ کتاب ہے جو تمہارے نبی پر اتری ہے تو اسے خرید لیجیے تو جب مسلمانوں نے اسے کھولا تو انہوں نے کہا یہ کتاب ہمارے نبی پر نہیں اتری،تو وہ شخص مسلماں ہو گیا۔
یہ حوالہ کس کتاب میں ہے برائے مہربانی رہنمائی فرما دیجئے گا ۔

جواب

یہ خلیفہ مامون رشید کا واقعہ ہے ، امام سیوطی رحمہ اللہ نے “الخصائص الکبری” میں اس کو ذکر کیا ہے ، “نضرۃ النعیم” کے مقدمے میں بھی یہ واقعہ مل جائے گا ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ