سوال (3497)

کسی انسان کو پھونک مار کر یا ہاتھ پھیر کر دم کرنا ثابت ہے، لیکن کیا پانی، دُودھ، شکر وغیرہ کسی بھی چیز پر دم کرنا کیا یہ نبی کریم ﷺ سے صحیح احادیث سے ثابت ہے یا نہیں؟ تشفی جواب مطلوب ہے۔

جواب

صراحتاً مرفوعاً نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کھانے والی چیزوں میں پھونک مارنا، تھتکارنا ثابت نہیں ہے، البتہ کچھ مرفوع روایتوں سے اہل علم نے معنی اخذ کیا ہے، جبکہ دو ٹوک طریقے سے سلف صالحین سے یہ عمل منقول ہے، ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا سے اس طرح کی روایت شرح السنہ کے اندر موجود ہے، شیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ نے بھی ایک ویڈیو کلپ میں پانی پر دم کرنے کا ذکر کیا ہے، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما، امام مجاہد اور وہب بن منبہ رحمھما اللہ سے بھی منقول ہے، بہرحال بوقت ضرورت جواز موجود ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ