سوال

ڈاکٹروں کی نئی تحقیق کے مطابق اگر خنزیر کا گردہ انسان کو لگایا جائے تو  وہ اس کے لیے متبادل کے طور پر کام دے سکتا ہے ۔ کیا کوئی گردے کا مریض مسلمان خنزیر کا گردہ لگا سکتا ہے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

جسم کو طاہر اور پاک رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ انسان نجس اور ناپاک چیزوں سے گریز کرے۔ اور یہ بات بھی واضح ہے کہ خنزیر نجس العین ہے اور یہ زندہ یا مردہ، کسی حالت میں بھی پاک نہیں ہوتا، لہذا  عام حالات میں اس  کے جسم کے کسی حصے کو بھی استعمال کرنا جائز نہیں۔لیکن انسانی جان کی بھی بہت قدر و قیمت ہے لہذا اس کو بچانے کے لیے کئی ایسے کام کیے جا سکتے ہیں۔جو عام حالات میں جائز نہیں ہیں۔قرآن کریم میں ارشاد ہے:

“فَمَنِ ٱضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍۢ وَلَا عَادٍۢ فَلَآ إِثْمَ عَلَيْهِ إِنَّ ٱللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ”. [سورةالبقرة:173]

’پس جو نہ زیادتی کرنے والا ہو، نہ حد سے تجاوز کرنے والا ہو، اور وہ مجبوری کی وجہ سے ان حرام چیزوں کو استعمال کرتا ہے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہے‘۔

اسی طرح فقہ کا  ایک مشہور قاعدہ ہے:

“الضرورات تبیح المحضورات”.

’یعنی  مجبوریاں، حرام چیزوں کو بھی جائز کردیتی ہیں‘۔

لہذا بوقتِ ضرورت ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ، جیسا کہ  اہل علم کے اقوال بھی اس پر شاہد ہیں۔

امام نووی رحمہ اللہ نے لکھا ہے:

“إذا انكسر عظمه فينبغي أن يجبره بعظم طاهر، قال أصحابنا – يعني : الشافعية – : ولا يجوز أن يجبره بنجس ، مع قدرته على طاهر يقوم مقامه ، فإن جبره بنجس نُظر ، إن كان محتاجاً إلى الجبر، ولم يجد طاهراً يقوم مقامه : فهو معذور، وإن لم يحتج إليه ووجد طاهراً يقوم مقامه: أثم ، ووجب نزعه إن لم يخف على نفسه تلف نفسه ، ولا تلف عضو “

یعنی  اگر کسی کی ہڈی ٹوٹ جائے، اور وہاں ہڈی دوسری لگانی ہو تو کوشش کی جائے کہ کسی پاک  جانور کی ہڈی ہی  وہاں لگائی جائے، کیونکہ پاک چیز کی موجودگی میں نجس کا استعمال جائز نہیں ہے،  لیکن اگر پاک جانور کی ہڈی نہ ملے تو اس کی جگہ پر  نجس جانور کی ہڈی کو لگایا جاسکتا ہے۔  (المجموع:3/145)

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے بھی اس سے ملتا جلتا سوال ہوا، جس کے جواب میں آپ نے فرمایا کہ اضطرار کی حالت میں خنزیر کے کسی عضو کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ [لقاءات الباب المفتوح   106 / السؤال رقم 2 ]

لہذا گردے کے مریض انسان کے لیے اگر کسی طاہر اور پاک حیوان  کا گردہ لگانا ممکن نہیں تو تو پھر  مریض کی  جان بچانے کے لئے  خنزیر کا گردہ لگایا جا سکتا ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ