سوال (5595)
ایک شخص نے بیوی کو ایک مجلس میں تین طلاق دیں جو کہ ہمارے نزدیک ایک ہوئی۔ پھر بیوی نے خلع کا کیس کر دیا اور کیس چلتا رہا۔ بعد میں عدالت نے خلع کی ڈگری جاری کر دی؟ اب یہ بتائیں کہ ایک طلاق کے بعد خلع ہو سکتا ہے؟ اور اگر خلع بھی ہو گیا ہے تو اب رجوع کی کیا صورت ہو گی؟
جواب
طلاق کے بعد رجوع تو واضح ہے. خلع کے بعد بھی رجوع کی گنجائش علمائے کرام دیتے ہیں نئے سرے سے نکاح کے ذریعے۔
اسی طرح طلاق کے بعد خلع بھی واقع ہو جاتا ہے، جس سے مرد کے پاس رجوع کا حق ختم ہو جاتا ہے، ہاں البتہ دونوں میاں بیوی رضامندی سے نئے سرے سے حق مہر، ولی کی رضامندی، گواہان کی موجودگی میں نکاح کر سکتے ہیں۔
فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ
سائل: شیخنا ویسے خلع کے بعد جب رجوع ہو جاتا ہے بزریعہ نیا نکاح تو اب کتنی طلاق کی گنجائیش ہوتی ہے۔ خلع طلاق شمار ہوتا ہے یا نہیں؟
جواب: لجنۃ العلماء للإفتاء کے معزز مفتیانِ کرام میں سے اکثریت خلع کو طلاق شمار نہیں کرتے۔ یعنی طلاق کی تعداد بڑھانے میں اس کو معتبر نہیں مانتے، البتہ یہ ضرور کہتے ہیں کہ خلع میں بھی (طلاق کی طرح) زیادہ سے زیادہ تین مواقع ہونے چاہییں، تاکہ یہ کھیل تماشا نہ بن جائے۔
یہ فتوی ملاحظہ کریں:
فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ