سوال (3064)
میرے شوہر نے مجھے تین سال پہلے ایک تحریری طلاق دی تھی، پھر ہم نے رجوع کرلیا، پھر دو سال بعد جھگڑا ہوا، میں نے کہا ہے کہ مجھے طلاق دے دو، وہ اس وقت شدید غصے میں تھے، بول دیا کہ “جا تجھے طلاق دے دی”۔ اس کے بعد ہم کچھ دن اکٹھے رہے ہیں۔ پھر جھگڑا ہوا، اور میں اپنے والدین کے گھر آگئی ہوں۔ یہاں سے میں نے عدالت سے خلع کی ڈگری لے لی ہے۔ میرے 3 بچے ہیں۔ ابھی میں نے یو سی سے لیٹر نہیں لیا ہے۔ خلع کی ڈگری کو دو سال ہوگئے ہیں۔ کیا میں واپس اپنے شوہر کے ساتھ رہ سکتی ہوں۔ میری اور بچوں کی بہت بری حالت ہے کہ بہن بھائی لڑائی جھگڑا کرتے ہیں۔ بچوں کا باپ خرچہ دیتا ہے، وہ بھی چاہتا ہے، میں واپس آجاوں، پلیز رہنمائی کردیں۔ طعنے مت دیجیے گا، میں صرف اپنے بچوں کی خاطر جانا چاہتی ہوں۔
جواب
اس کا مختصر جواب یہ ہے کہ اگر آپ کو یقین ہے کہ آپ کا سابقہ شوہر آپ کو سنبھالیں گے، ان کو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا ہوگا، والدین میں سے کوئی بھی زندہ ہے، ان سے مشورہ کرنے کے بعد آپ کے والدین بھی اس پر راضی ہیں، تو پھر ایک لمحے کی بھی تاخیر نہ کریں، خرچہ جو بندہ اپنے بچوں کو دے رہا ہے، یہاں سے پتا چلتا ہے کہ ان کو غلطی کا احساس ہوگیا ہے، باقی آپ نے بتایا ہے، وہ بتانے کی ضرورت بھی نہیں تھی، کیونکہ معلوم ہے کہ طلاق یافتہ یا خلع یافتہ کے ساتھ میکے میں کیا سلوک ہوتا ہے، باقی اللہ تعالیٰ آپ کے معاملات سنوار دے، اللہ تعالیٰ آپ کے شوہر کو غلطی کا احساس دلائے، اللہ تعالیٰ آپ کے شوہر کو آپ سے پیار و محبت کی توفیق عطاء فرمائے جو آپ کا بنیادی حق ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
سائل:
اس کی تھوڑی سی وضاحت فرمائیں کہ کس طرح واپس جا سکتی ہے؟
جواب:
اگرچہ عدالت نے ڈگری جاری نہیں کی ہے، باقی خلع ہوچکا ہے، اس لیے ابھی تجدید نکاح کے ساتھ وہاں جاسکتی ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ