سوال (5639)
خواجہ سرہ یعنی ٹرانس جینڈر اگر عمرہ کرنے جائے تو وہ مردوں کی طرح احرام باندھ کر عمرہ کریں گے یا عورتوں کی طرح عمرہ ادا کریں گے؟
جواب
ہماری معلومات کے مطابق یہ دو طرح کے ہوتے ہیں، ایک خواجہ سرا مخنث وہ ہوتے ہیں جن کے ظاہری اعضاء جو ہیں، وہ عورتوں کے زیادہ قریب ہوتے ہیں، مشابہت میں وہ عورتوں کی طرح ہوتے ہیں، تو ان پر ٹوٹل احکامات عورتوں والے جاری ہوں گے۔ اور اگر دوسری قسم ہے، مردوں والے اعضاء زیادہ ہیں، مشابہت مردوں سے زیادہ ہے، تو پھر اس پر ٹوٹل احکامات مردوں کے جاری ہوں گے۔
اس میں الگ الگ نہیں پوچھا جائے گا، مثلاً نماز عورتوں والی، احرام مردوں والا، روزہ عورتوں والا، زکوٰۃ مردوں والی، ایسا نہیں ہوگا۔ وہ جس طرح کے اعضاء رکھتا ہے، اس پر وہی حکم لاگو ہو چکا ہے۔
ایک دفعہ یہ طے ہوگیا کہ یہ مرد ہے، تو مردوں کے احکامات اس پر لاگو ہوں گے، پھر ٹوٹل احکامات مردوں کے ہوں گے۔ پھر حج ہو یا عمرہ ہو، احرام ہو یا جو کچھ بھی ہو۔
اگر عورتوں کے احکامات لاگو ہو چکے ہیں علماء کے فیصلے کے مطابق، تو پھر ٹوٹل احکامات اس کے عورتوں والے ہوں گے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ