سوال (4422)

کیا خواتین حالتِ احرام میں چہرے کا پردہ کریں گی؟

جواب

جی ہاں، عورت چہرے کا پردہ تو کرے گی، باقی جو خاص سلا ہوا نقاب چہرے کے لیے ملتا ہے، اس سے منع ہے، باقی ازواج مطہرات دو پٹے سے چہرے کا پردہ کرتی تھیں، لہذا عورت چادر یا دو پٹے کے ساتھ اپنے آپ کو کور کرے، ماسک نہیں لگا سکتی، باقی لوگوں میں مشہور ہے کہ چھرے پر کپڑا عورت نہ لے، اس کی کوئی بھی حقیقت نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: حوالہ درکار ہے۔
جواب: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ

“كَانَ الرُّكْبَانُ يَمُرُّونَ بِنَا وَنَحْنُ مَع رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْرِمَاتٌ، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا حَاذَوْا بِنَا سَدَلَتْ إِحْدَانَا جِلْبَابَهَا مِنْ رَأْسِهَا عَلَى وَجْهِهَا، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا جَاوَزُونَا كَشَفْنَاهُ” [صحيح البخاري: 1833]

«سوار ہمارے سامنے سے گزرتے اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ احرام باندھے ہوتے، جب سوار ہمارے سامنے آجاتے تو ہم اپنے نقاب اپنے سر سے چہرے پر ڈال لیتے اور جب وہ گزر جاتے تو ہم اسے کھول لیتے»

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ