سوال (3350)

خواتین کے جو بال کنگھی کرتے وقت اترتے ہیں کیا ان کو بیچا جا سکتا ہے؟ شرعی رہنمائی فرما دیں شکریہ۔

جواب

خواتین کے بال بیچنا جائز نہیں ہے، خواتین کے بال جادوگر خریدتے ہیں، ان بالوں کے ذریعے جادو کرتے ہیں، یا تو ان بالوں کے ذریعے وگ بناتے ہیں، جادو کرنا حرام ہے، وگ بنانا بھی حرام ہے، عورت کے بال زیب و زینت کا باعث ہیں، ان بالوں کو اتارنا صحیح نہیں ہے، ان بالوں کو غیر محرم کو دیکھنے تک اجازت نہیں ہے، چہ جائیکہ ان بالوں کو عورت فروخت کرے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

سوال: خواتین کے بال فروخت کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

جواب: یہ عمل عورت کی صریح تذلیل وتحقیر ہے۔

عورت کے بال کسی صورت فروخت کرنا درست نہیں ہے۔

اول تو یہ نہیں معلوم کہ اس سے کیا بنتا ہے یا وگ وغیرہ بنتی ہے یا دیگر اشیاء تو اس سبب اس کی فروخت ناجائز ہے۔

دوسرا معاشرہ میں جادو کا عمل بالوں کے ذریعے کرنا عام ہے

اس اعتبار سے بھی اجتناب لازم ہے۔

تیسرا یہ عورت کی عزت وتکریم کے منافی عمل ہے

سو اس کے خرید وفروخت کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔

اس لئے اہل علم کو اس بارے بھی راہنمائی کرنی چاہیے ہے۔

ہمارے گھروں کی عورتیں تو کنگھی سے نکلنے والے بالوں کو صحیح سے محفوظ کرتی ہیں اور پھر انہیں زمین میں دفن کر دیتی ہیں یا جلا دیتی ہیں اور یہی مناسب ومحفوظ طریقہ ہے۔

فضیلۃ الباحث ابو انس طیبی حفظہ اللہ

کنگھی سے گرنے والوں بالوں یا ویسے کٹے بالوں کو فروخت کرنا قبیح حرکت ہے اس لیے کہ یہ بال جادو اور دیگر منفی امور میں استعمال ہوتے ہیں۔ان کی خریدوفروخت سے نہ صرف بچنا چاہیے بلکہ لوگوں کو بھی آگاہ کرنا چاہیے۔

فضیلۃ الباحث حافظ علی اکبر حفظہ اللہ