سوال (2073)

کیا عام دیوبندی یا بریلوی کی نماز جنازہ ادا کرنی چاہیے ، ایسے ہی دیوبندی یا بریلوی کی امامت میں نماز جنازہ ادا کر سکتے ہیں؟
چونکہ قریبی رشتہ داروں میں ایسے لوگ موجود ہوتے ہیں، اس لیے بعض اوقات بڑے مسائل پیش آتے ہیں۔

جواب

ہر مسلمان کی نماز جنازہ پڑھی جاسکتی ہے، جس کو آپ مسلمان سمجھتے ہیں، جس کے عقیدے کے بارے آپ مطمئن ہیں، جس کو آپ نے ظاہراً شرک کرتے ہوئے نہیں دیکھا ہے، محلے میں رہتے ہوئے اندازہ ہوجاتا ہے، پھر تو جنازہ پڑھنے اور پڑھانے کی گنجائش دی جا سکتی ہے، بصورت دیگر آپ سمجھتے ہیں کہ اس نے شرک اور بدعات کا ارتکاب کیا ہے، آپ نے قرآن و سنت کے ادلہ بھی پیش کیے ہیں، لیکن اس نے انکار کردیا، پھر اجتناب کرنا چاہیے، البتہ یہ مسئلہ سب کے ساتھ ہو رہا ہے، ہماری تعداد کم ہے تو اکثریت و اقلیت کے بحث ہوجاتی ہے، مجبوریاں ہوتی ہیں، ہمیں دعوتی میدان میں دروازہ بند ہوتا ہوا دیکھائی دیتا ہے، اگر ہم شریک نہ ہوں، تو اس صورت میں ایسا کرنا چاہیے کہ اگر ہمیں شک و شبہ ہے تو ہم آگے بڑھ کر پڑھانے کی کوشش نہ کریں، البتہ ہم بھی کھڑے ہو جائیں، لوگوں کو صرف یہ باور کروانا ہے کہ ہم بھی کھڑے ہوئے ہیں، ایک صورت یہ بھی ہے کہ باقاعدہ آپ نے شرکت کرنی ہے تو آپ نیت باندھ کر اپنی لیے دعائیں کریں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ