سوال (383)
کیا اہل تشیع کو اہل کتاب پر قیاس کرتے ہوئے انکا ذبیحہ کھایا جا سکتا ہے ؟
جواب
پاکستان کے جو معروضی حالات اور زمینی حقائق ہیں ، اس کے پیش نظر ہم اہل تشیع کے بارے میں اپنا رجحان کھل کر بیان نہیں کرسکتے ہیں ، بہرحال اتنا ضرور ہے کہ یہ حضرات تحریف قرآن کے قائل ہیں ، یہ اپنے بارہ امام کی معصومیت کے بھی قائل ہیں ، جس طرح ہمارا عقیدہ انبیاء کے معصوم ہونے کا ہے ، یہ بھی اپنے بارہ امام کے معصومیت کے قائل و فاعل ہیں ، اس لیے ان کو اہل کتاب پر قیاس کرتے ہوئے ان کا ذبیحہ کھانے میں ہمیں تردد ہے ، لہذا شیعوں کے بھی کئی اقسام ہیں ، کچھ تفضیلی شیعہ ہیں ، کچھ تبرائی شیعہ ہیں ، جو تفضیلی شیعہ ہیں ، انہیں کسی حد تک گوارہ کیا جا سکتا ہے ، باقی تبرائی شیعوں کے بارے میں نرم گوشی رکھنا یہ صحیح نہیں ہے ، بس ہم اتنا ہی اظہار کر سکتے ہیں ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الستار حماد حفظہ اللہ
دیکھیں اہل تشیع کے بارے کتنا اختلاف ہے ، اختلاف سے زیاہ ہمت کی بات ہے، فتویٰ دینے کی ہمت و جسارت ، کوئی حرج نہیں ہے کہ اگر کوئی قیاس کرلیتا ہے ، اس کے علاہ کوئی چارے کار نہیں ہے ، بس صراحتا جس کے بارے پتا چل جائے کہ غیر اللہ کے لیے ذبح ہوا ہے ، یا قصدا بسم اللہ چھوڑ دی گئی ہے ، اس کو نہ کھایا جائے ، یا تہوار کا کھانا ہو تو نہ کھایا جائے ، باقی گنجائش دینی چاہیے بے جا سختی مناسب نہیں ہے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ