سوال (5911)
ہمارے بعض اہل حدیث حضرات بضد ہوتے ہیں کہ کوئی اہل حدیث فوت ہو تو جنازہ اہل حدیث ہی پڑھائے چاہے وہاں جھگڑا ہو جائے۔ اس حوالے سے وضاحت فرمائیں۔
جواب
فساد سے بچنا ضروری ہے، ہمارے بڑے قریبی رشتے دار فوت ہوئے ہیں، وہ اہل حدیث مسلک سے نہیں تھے، اگر کسی نے کہا تو ہم نے جنازہ پڑھا دیا ہے، اگر نہیں کہا تو نہیں پڑھائی ہے، اس وجہ سے کہ اس موقع پر ضد کرنا مناسب نہیں ہے، میت کے ورثاء کی تکلیف میں اضافہ ہوتا ہے، باقی یہ یاد رکھیں کہ اصول یہ ہے کہ میت کا نماز جنازہ وہ ہی شخص پڑھائے، جو قرآن و سنت کا پابند ہے، اگر کسی جگہ فساد کا خدشہ ہو تو وہاں سے پسپائی اختیار کرنا حکمت کا تقاضا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ