سوال (6324)

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْتُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ سُفْيَانَ الثَّقَفِيِّ أَنَّهُمْ غَزَوْا غَزْوَةَ السَّلَاسِلِ، فَفَاتَهُمُ الْغَزْهُ، فَرَابَطُوا ثُمَّ رَجَعُوا إلى مُعَاوِيَةَ، وَعِنْدَهُ أَبُو أَيُّوبَ وَعُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ، فَقَالَ عَاصِمٌ: يَا أَبَا أَيُّوبَ، فَاتَنَا الْغَزْوُ الْعَامَ، وَقَدْ أَخْبِرْنَا أَنَّهُ مَنْ صَلَّى فِي الْمَسَاجِدِ الْأَرْبَعَةِ غُفِرَ لَهُ ذَنْبُهُ. فَقَالَ: يَا ابْنَ أَخِي، أَدُلُّكَ عَلَى أَيْسَرَ مِنْ ذَلِكَ ؛ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ” مَنْ تَوَضَّأ كَمَا أُمِرَ، وَصَلَّى كَمَا أُمِرَ، غُفِرَ لَهُ مَا قَدَّمَ مِنْ عَمَلٍ”. أَكَذَلِكَ يَا عُقْبَةُ؟ قَالَ: نَعَمْ.

اس سند میں عاصم بن سفیان ثقفی کیا صحابی ہیں ان کے بارے میں تفصیل درکار ہے؟

جواب

امام مزی رحمہ اللہ کے مطابق عاصم بن سفیان ثقفی مکی تابعین میں سے ہیں، صحابہ کرام میں ان کو شمار نہیں کیا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: امام ذھبی رحمہ اللہ نے اور اس طر ح ابن حبان نے له صحبة کہا ہے؟
جواب: مسئلہ تو تفصیل طلب ہے، ان کو اور ان کے بیٹے بشر کو بھی بعض لوگوں نے صحابی لکھا ہے، وہ حالانکہ تبع تابعین میں سے ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

عاصم بن سفیان الثقفی جو ابو ایوب انصاری، عقبہ بن عامر، سیدنا عمر فاروق وغیرہ سے روایت کرتے ہیں وہ تابعی ہیں۔ وضاحت آپ کے پرسنل میں کر چکا ہوں۔

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ