سوال (5118)
کیا بریلوی، دیوبندی اور اہل حدیث بھائی بھائی ہیں، کیونکہ بریلوی تو شرک کرتے ہیں، کیا عیسائیوں کو بھائی کہنا صحیح ہے، جس طرح ڈاکٹر ذاکر نائیک حفظہ اللہ کہتے ہیں؟
جواب
اصل رشتہ تو ایمان کا ہوتا ہے، لیکن جغرافیائی اعتبار سے یا خونی رشتے کے اعتبار سے بھی بھائی کہہ دیا جاتا ہے، جیسے کہ قرآن میں آیا:
“وَإِلَىٰ مَدْيَنَ أَخَاهُمْ شُعَيْبًا”، “وَإِلَىٰ عَادٍ أَخَاهُمْ هُودًا”،
تو یہاں قوم کی نسبت سے “بھائی” کہا گیا ہے اور نبی ﷺ کی حدیثوں میں بھی ایسے الفاظ آتے ہیں، جیسے آپ ﷺ نے بنو ثقیف کے بارے میں فرمایا تھا: تمہارے بھائی روتے ہوئے آئے ہیں”، اسی طرح بخاری میں ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو ایک ریشمی چادر تحفے میں ملی، تو انہوں نے وہ اپنے مشرک بھائی کو بھیج دی۔ حدیث کے الفاظ آتے ہیں:
“بعث بها الی أخیه و هو مشرک بمکة”
تو مطلب یہ ہے کہ “بھائی” کا لفظ قبیلے، خاندان یا خونی رشتے کے لحاظ سے استعمال ہو جائے تو شرعی لحاظ سے کوئی حرج نہیں ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ