سوال (5469)

ایک سوال اور ہے کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ اپنے علم اور فقہ کے لحاظ سے فی الدین کے اندر بعض صحابہ سے افضل ہوگئے کیا ایسا کہنا جائز ہے اور کیا یہ صحابہ کی گستاخی نہیں ہے اس کے بارے میں رہنمائی فرمائیں؟

جواب

یہ غلو ہے، غلو شخصیت کے بارے میں منع ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بارے میں بھی غلو کرنے سے روک دیا تھا۔
“نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “لا تطروني كما اطرت النصاري عيسى بن مريم”
تم مجھے اس طرح نہ بڑھاؤ ، جس طرح نصاری نے عیسیٰ بن مریم کو بڑھایا تھا۔
یہ شخصیت میں غلو و تعصب ہے، اگر وہ مستقل اس پر ڈٹے ہوئے ہیں، تو پھر یہ گستاخی کے زمرے میں آئے گا، پھر اس میں صحابہ کی توہین ہے، ویسے بھی یہ صحابہ کرام کی توہین کرتے ہیں، غیر فقیہ وغیرہ کہہ کر۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ