سوال (5059)

کیا بدعت کا کھانا کھا سکتے ہیں، اس کے علاؤہ یہ بتائیں کہ کیا غیر اللہ کے نام کا جو کھانا ہے، اس کو جانور وغیرہ کو کھلا سکتے ہیں؟

جواب

اس طرح کی نذر و نیاز جو غیر اللہ کے نام پر ہو، اسے لینا ہی نہیں چاہیے۔ سر اٹھا کے صاف انکار کر دینا چاہیے، اب اگر کسی نے مجبوری یا ایمان کی کمزوری کی وجہ سے لے لیا، یا بچے نے پکڑ لیا، تو ایسے لوگ گلی محلے میں ہوتے ہیں، انہیں دے دیا جائے کہ ہمیں یہ نہیں کھانا ہے، یہ آپ کے بھائی دے گئے تھے، آپ کھا لیں، اس طرح کہہ کر جان چھڑائی جائے۔ اگر کسی جانور کو نقصان نہ ہو تو اسے کھلایا جا سکتا ہے۔
لیکن اصل بات یہ ہے کہ اگر اس پر صرف اللہ کا نام لیا گیا ہو اور غیر اللہ کا ذکر نہ ہو، پھر بھی اگر مخصوص دن اور مخصوص انداز ہو جیسے کہ بدعتی تہوار (مثلاً 15 شعبان یا عاشورہ وغیرہ) تو وہ بھی بدعت کے زمرے میں آتا ہے، لہٰذا ایسے کھانوں سے بچنا چاہیے۔
ہمارے ہاں ایمان کی کمزوری نظر آتی ہے، جیسے سب لوگ 15 شعبان کو حلوہ بنا رہے ہیں، تو ہمیں بھی دل چاہتا ہے کہ بنائیں۔ یا محرم میں حلیم پکا رہے ہیں، تو ہم بھی پکاتے ہیں، یہ ایمان کی کمزوری ہے، اہل ایمان کو چاہیے کہ عزیمت والا راستہ اختیار کریں، ایسے کھانے لوٹا دیں، یا کسی اور کو دے دیں، یا جانور کو کھلا دیں، لیکن خود نہ کھائیں۔”

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ