سوال (1388)

میرا سوال خلع سے متعلق ہے ، اگر کورٹ کے ذریعے طلاق لی جائے ، مگر کورٹ میں نہ ہی لڑکا ایک مرتبہ بھی پیش ہوا ہو ، نہ ہی اس کی طرف سے کوئی وکیل اور بار بار کی کوشش کے باوجود انہوں نے مسلسل کورٹ کے آرڈر اگنور کر دییے ہوں ، لڑکے نے دستخط نہیں کیے ہیں ۔ اس متعلق رہنمائی درکار ہے کیونکہ لڑکی کا دوسری جگہ شادی کرنی ہے تو کیا طلاق واقع ہوگئی ہے؟

جواب

طلاق کے بجائے خلع کہا جائے اور یہ خلع مؤثر ہوگا.والله اعلم

فضیلۃ العالم عبد العزیز آزاد حفظہ اللہ