سوال (2118)

موجودہ دور میں پاکستان میں لوگ جس طرح حکومت وقت کے خلاف دھرنا یا مظاہرہ کرتے ہیں۔ کیا اسلام اس کی اجازت دیتا ہے؟ جیسے مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے لیے دھرنا لگاتے ہیں؟

جواب

ہم دو ٹوک طریقے سےتو نہیں کہہ سکتے ہیں کہ اسلام نے اس چیز کی اجازت دی ہے، امام ذہبی رحمہ اللہ نے اس واقعہ کو الکبائر میں ذکر کیا ہے کہ ایک شخص نے اپنے گھر کا مال و متاع گھر سےباہر نکال دیا، اور پر امن احتجاج کیا۔ اس روایت کی تصحیح و تحسین کا علماء کرام بتائیں گے، لیکن اس روایت سے یہ جواز کشید کیا جاتا ہے، علمائے کرام پرامن احتجاج کی چند شروط کیساتھ اجازت دیتے ہیں:
(1) : کسی کے اموال کو نقصان نہیں پہنچایا جائے، شخصیات کا نقصان نہ ہو۔
(2) : مرد و زن کا اختلاط نہ ہو۔
(3) : خروج و بغاوت نہ ہو بلکہ اپنی رائے کا اظہار ہو، تکلیف کو نمایاں کرنا مقصود ہو۔
(4) : عبادت کے وقت دھرنا نہ ہو۔
(5) : شاہراہ عام جام نہ ہو۔
ان چیزوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے کسی حد تک ہمارے ہاں اس کو جواز فراہم کیا جائے چکا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ