سوال (1043)
“رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ”
طیبا کی تنوین کو مبارکا کی میم سے ملا کر ادغام کرنا چاہیے یا اس طرح بھی صحیح ہے جیسے لکھا ہے؟
جواب
تجوید کے قواعد صحیح قول کے مطابق صرف قرآن مجید کے لئے ہیں ، عام عربی یا ادعیہ یا احادیث میں ان کا لحاظ رکھنا تکلف ہے۔
دوسرا اس دعا کے بارے اختلاف ہےکہ یہ رکوع کے بعد کی دعا ہے یا چھینک آنے پر پڑھی جانے والی دعا یعنی اگر وہ نماز میں آئے ،
اکثر شارحین اس روایت کا سیاق چھینک والا واقعہ بتلاتے ہیں۔
صحیح یہی معلوم ہوتا ہے کہ اگر آدمی کو نماز میں چھینک آئے تو یہ دعا پڑھے۔
اگرچہ رفاعہ رضی اللہ عنہ کا یہ واقعہ رکوع کے بعد کھڑے ہونے کی حالت میں پیش آیا واللہ اعلم
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ