سوال (592)
ایک عورت ہے جو کہ بیوہ ہے ، بچے اور شوہر دونوں نہیں ہیں ، بھائی کے پاس رہتی ہے ، زکاۃ اور صدقات وغیرہ لے کر گزارا کرتی ہے ، اب ڈاکٹرز نے ان کو بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے سے روک دیا ہے ، اب اس پر فرضی روزے جو ہیں ، ان کا یہ فدیہ دے گی ، پہلے سے ہی وہ زکاۃ و صدقات لیتی ہے ، یا کہیں سے کر کے فدیہ دے ؟
جواب
اصولاً پہلی بات یہ ہے کہ اس کی کفالت بھائی کو کرنی چاہیے ، ممکن ہے کہ حالات کے تناظر میں بھائی بھی لاچار و بے بس ہو ، پھر یہ جن سے زکاۃ و صدقات لیتی ہے ان سے یہ بھی بات کرے کہ میرے ذمے یہ فدیہ ہے ، اس میں میری مدد کریں ، اب وہ زکاۃ سے یا اس کے علاوہ کسی اور مد سے مدد کریں اس لیے اس سے فدیہ دینا جائز ہو جائے گا ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
اگر مجبوری ہے تو فدیہ کی ادائیگی کے لئے بھی کسی سے تعاون لے سکتی ہے
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ
اس عورت پر فدیہ میں سے کچھ نہیں ہے ۔ اس عورت پر روزہ اور فدیہ دونوں نہیں ہے جیسا کہ ابن باز رحمہ اللہ نے فرمایا ہے ۔
فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ