سوال (6256)
طائف کا واقعہ جو سیرت کی کتابوں میں درج ہے، علماء کرام درست کہتے ہیں، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پتھر مارے گئے تو ان کے پاؤں خون سے بھر گئے۔
تو ایک بھائی کہتے ہیں کہ اس کو حدیث کہتے ہیں واقعات نہیں کہتے۔ کیونکہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے ہی بیان کیا ہوگا۔ اس لئے اس کو واقعہ کیسے کہہ سکتے ہیں رہنمائی فرمادیں؟
جواب
یہ صرف الفاظ کی حد تک گرفت ہے، لیکن قصے احادیث و قرآن میں بھی ہیں، قصہ اور واقعہ قرآن و سنت سے بھی ماخوذ ہے۔ جب صحابہ کرام نے بیان کیا ہے تو کیا چیز مانع ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سائل: کیا شیخ محترم حدیث کہہ سکتے ہیں ان واقعات کو اور شیخ محترم طائف والا واقعہ درست ہے؟
جواب: جو چیز صحابہ کرام نے سند کے ساتھ بیان کی ہے، وہ اصطلاحی حدیث ہو یا نہ ہو، لیکن لغوی حدیث ہی ہے، واقعہ طائف درست ہے، الفاظ میں کمی ہو سکتی ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ




