سوال (1484)

کیا حاجی اپنی قربانی کا گوشت نہیں کھا سکتا ہے ؟ اگر قربانی کا جانور راستے میں ذبح کرنا پڑے ؟

جواب

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
“حج تمتع اور حج قران کی قربانی شکرانے کی قربانی ہے، اس لیے یہ ضروری نہیں ہے کہ اس کا سارا گوشت مساکین حرم میں تقسیم ہو بلکہ اس کا حکم عید کے دن کی قربانی جیسا ہے، یعنی اس میں سے خود بھی کھایا جائے گا، دوسروں کو تحفہ بھی دیا جائے گا اور حرم کے مساکین پر صدقہ بھی کیا جائے گا ، اس لیے اگر کوئی شخص مکہ میں حج تمتع اور قران کی قربانی کرے اور پھر اس کا گوشت لے کر شرائع یا جدہ یا کسی اور جگہ چلا جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، تاہم اتنا ضروری ہے کہ اس میں سے کچھ حصہ حرم کے مساکین پر صدقہ ضرور کرے”۔
[الشرح الممتع : 7/203]

فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ