سوال (2429)

کیا حج بدل کی طرح عمرہ بدل ہو سکتا ہے؟

جواب

ابو رزین العقیلی فرماتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا:

. يا رسولَ اللَّهِ إنَّ أبي شيخٌ كبيرٌ لاَ يستطيعُ الحجَّ ولاَ العمرةَ ولاَ الظَّعن. قالَ: احجج عن أبيكَ واعتمر [سنن الترمذي : 930]

«اے اللہ کے رسول میرے باپ بہت بوڑھے ہیں ، حج و عمرہ نہیں کرسکتے اور نہ ہی سواری پر بیٹھ سکتے ہیں؟تو کیا میں ان کی طرف سے حج و عمرہ کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے باپ کی طرف سے حج و عمرہ کرو»

فضیلۃ العالم سلیمان جمالی حفظہ اللہ

حج بدل تو کیا جا سکتا ہے، کیونکہ حج فرض ہے، باقی عمرے کے واجب ہونے کے بارے علماء کا اختلاف ہے، جو علماء عمرے کو واجب کہتے ہیں، ان کے ہاں عمرہ بدل کیا جا سکتا ہے، جیسا کہ مندرجہ ذیل روایت میں ایک زندہ شخص دوسرے زندہ عاجز شخص کی جانب سے جس طرح حج کرسکتا ہے اسی طرح عمرہ بھی کرسکتا ہے۔

عن أبي رزينٍ رجلٌ من بني عامرٍ أنَّهُ قالَ: يا رسولَ اللَّهِ إنَّ أبي شيخٌ كبيرٌ لاَ يستطيعُ الحجَّ ولاَ العمرةَ ولاَ الظَّعن. قالَ: احجج عن أبيكَ واعتمر. [سنن ابي داؤد : 1810]

ابو رزین بنو عامر کے ایک فرد کہتے ہیں کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور سوال کیا: اے اللہ کے رسول میرے باپ بہت بوڑھے ہیں ، حج و عمرہ نہیں کرسکتے اور نہ ہی سواری پر بیٹھ سکتے ہیں؟ تو کیا میں ان کی طرف سے حج و عمرہ کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اپنے باپ کی طرف سے حج و عمرہ کرو۔
باقی جو علماء عمرے کو واجب نہیں کہتے ہیں وہ عمرہ بدل کے قائل نہیں ہیں۔

فضیلۃ الباحث افضل ظہیر جمالی حفظہ اللہ