سوال (5138)

کیا جنت میں نیند ہے، ایک حدیث میں یہ بات پڑھی ہے کہ جنت میں نیند نہیں ہے، ایک حدیث میں بات پڑھی ہے کہ جنت میں آدم علیہ السلام سوئے ہوئے تھے، ان کی پسلی سے سیدہ حواء علیھا السلام کو پیدا کیا گیا ہے، اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں؟

جواب

دیکھیے، اللہ رب العالمین نے سیدنا آدم اور سیدہ حواء دونوں کو فرمایا تھا کہ تم دونوں جنت میں رہو۔ اس سے مراد یہ ہے کہ ان کی تخلیق کسی اور جگہ ہوئی، اور پھر رہائش کے لیے جنت میں رکھا گیا۔ جب حضرت حواء کی تخلیق ہوئی تو پھر دونوں کو جنت میں ایک ساتھ رکھا گیا۔
اب یہ کہنا کہ وہ جنت میں “سو رہے تھے” — یہ بات دعوے کے ساتھ کہنا مناسب نہیں ہے، کیونکہ اس پر واضح دلیل موجود نہیں۔ ہو سکتا ہے کسی نے ترجمہ کرتے ہوئے ایسے الفاظ استعمال کر دیے ہوں۔
اور اگر کہیں یہ الفاظ مل بھی جائیں، تو یہ کہا جا سکتا ہے کہ اُس وقت چونکہ آدم علیہ السلام پہلے انسان تھے، تو ممکن ہے کچھ احکامات یا معمولات ویسے نہ ہوں جیسے ہمیں بعد میں شریعت کے ذریعے سکھائے گئےہیں۔
ہمیں تو اپنی شریعت نے جو تعلیم دی ہے، ہم اسی پر چلیں گے اصل مقصد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی اپنے فضل و کرم سے جنت میں داخل فرمائے اور ہمارے گناہوں کو معاف فرما دے۔ آمین

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ