سوال (3386)

کیا جنت میں دنیا کے رشتہ دار بیٹے بیٹیاں، بہن، بھائی، چچا، تایا، پھوپھیاں خالائیں اور دادا دادی وغیرہ کے رشتے ویسے ہی قائم رہیں گے یا قیامت کے بعد یہ رشتے ناطے ختم ہو جائیں گے۔

جواب

قیامت کا جو دن ہے، اس میں کوئی کسی کے کام نہیں آئے گا۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے۔

“يَوۡمَ لَا تَمۡلِكُ نَفۡسٌ لِّنَفۡسٍ شَيۡــئًا‌ ؕ وَالۡاَمۡرُ يَوۡمَئِذٍ لِّلَّهِ” [سورة الانفطار : 19]

«جس دن کوئی جان کسی جان کے لیے کسی چیز کا اختیار نہ رکھے گی اور اس دن حکم صرف اللہ کا ہوگا»
اس کے بعد جنت میں داخل ہونگے۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے۔

“وَالَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَاتَّبَعَتۡهُمۡ ذُرِّيَّتُهُمۡ بِاِيۡمَانٍ اَلۡحَـقۡنَا بِهِمۡ ذُرِّيَّتَهُمۡ وَمَاۤ اَلَـتۡنٰهُمۡ مِّنۡ عَمَلِهِمۡ مِّنۡ شَىۡءٍ‌ؕ كُلُّ امۡرِیءٍۢ بِمَا كَسَبَ رَهِيۡنٌ” [سورة الطور : 21]

«اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد کسی بھی درجے کے ایمان کے ساتھ ان کے پیچھے چلی، ہم ان کی اولاد کو ان کے ساتھ ملا دیں گے اور ان سے ان کے عمل میں کچھ کمی نہ کریں گے، ہر آدمی اس کے عوض جو اس نے کمایا گروی رکھا ہوا ہے»
اگر وہ رشتے دار جنت میں جائیں گے تو اللہ تعالیٰ ان کو ملا دے گا، اگر وہ جنت میں نہیں گئے تو پھر ختم ہو جائیں گے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ