سوال (6428)
کیا خواتین بال کٹوا سکتی ہیں اور بالوں پر کلر لگوا سکتی ہیں؟ آج کل پالرز میں گولڈن یا اس طرح کا رنگ بالوں کو لگایا جاتا ہے. راہنمائی کردیں.
جواب
عورت کے لیے تھوڑے بہت سر کے بال کاٹنا جائز ہے, اس میں حرج نہیں.
البتہ بال اتنے چھوٹے نہ ہوں کہ مردوں کی مشابہت ہو, اور پردہ کا خاص خیال رکھے.
ازواج مطہرات بھی سر کے بال کٹوا لیا کرتی تھیں.
وَكَانَ أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْخُذْنَ مِنْ رُءُوسِهِنَّ حَتَّى تَكُونَ كَالْوَفْرَةِ. صحیح مسلم: 320
نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی بیویاں اپنے سر کے بالوں کو اتنا کاٹ دیتی تھیں کہ وہ وفرہ بن جاتے تھے”
امام نوی رحمہ اللہ,شرح صحیح مسلم میں بیان کرتے ہیں کہ یہ حدیث عورت کے بال کاٹنے کے جواذ کی دلیل ہے۔
وفِيهِ دَلِيلٌ عَلى جَوازِ تَخْفِيفِ الشُّعُورِ لِلنِّساءِ، شرح النووي على مسلم ٤/٥ — النووي (ت ٦٧٦)
لہذا اگر عورت سر کے بال کاٹ دے تو حرج نہیں.جواز موجود ہے
2 مرد ہوں یا خواتین بالوں کو رنگنے میں حرج نہیں البتہ سیاہ رنگ سے اجتناب کا حکم ہے۔ (مسلم#5509)
خواتین کو چاہیے کہ ایسے رنگوں سے بھی بالوں کو رنگنے سے بچیں جیسے فاسق، بے پردہ عورتیں بطور فیشن بالوں کو رنگتی ہیں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ
سائل: اگر وہ عورت صرف اپنے شوہر کے لیے وہ کلر لگوائے۔
جواب: جی منع نہیں ہے۔
فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ




