سوال (4164)

کیا کسی عمل کے لیے نیت پہلے کرنا ضروری ہے یا کوئی عمل کرکے بعد میں بندہ نیت کر سکتا ہے؟ جیسا کہ میں نے پانچ ہزار کسی کو دیے ہیں، بعد میں میں کہوں کہ میں نے زکاۃ کی نیت سے دیے تھے۔ کیا ایسا کرنا درست ہے؟

جواب

نیت تبدیل کی کیوں گئی ہے؟

فضیلۃ الباحث نعمان خلیق حفظہ اللہ

سائل: نیت تبدیل نہیں کی، باقی یہ پوچھ رہے ہیں کہ کیا ایسا ممکن ہے؟
جواب: عمومی قاعدہ یہ ہے کہ نیت پہلے ہونی چاہیے، کیونکہ اب یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ جب ہمارے پیسے پھس جاتے ہیں، کسی کو قرضہ دینے کی وجہ سے توہم بعد میں زکاۃ کی نیت کرلیتے ہیں، اپنا پیسہ بچانے کے لیے اللہ تعالٰی کے پیسے کو اس طرح پھنسا دیتے ہیں، ہر چیز کا قاعدہ یہ ہے کہ پہلے نیت ہے، پھر عمل۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ