سوال (2076)

آج کل جو بیع سلم یا سلف کے الٹ بیع کی جا رہی ہے اس کا کیاحکم ہے؟ مثال کے طور پہ ایک کسان آدمی وہ آڑھتی کو گندم دے رہا ہے سو من اور اس سے یہ بات طے کرتا ہے کہ اس کے پیسے میں آپ سے تین یا چار ماہ بعد وصول کروں گا اور اتنے وصول کروں گا، جتنا ریٹ اس وقت مارکیٹ کے اندر موجود ہوگا، بیع کرتے وقت وہ قیمت طے نہیں کرتا ہے، قیمت کو دو تین ماہ کے لیے مؤخر کر دیتا ہے، کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

جواب

: لايجوز؛ للغرر في الثمن.
یعنی قیمت میں غرر کے سبب جائز نہیں ہے۔

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ

نا جائز ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ