سوال (1039)

ایک عورت نے اپنی ایک ”نند” جو اس کے شوہر کی بہن ہے کو دودھ پلایا ہے ، تو کیا دودھ پلانے سے نکاح میں کوئی خرابی واقع تو نہیں ہوئی ہے ؟

جواب

رضاعت کا تعلق پینے والے اور پلانے والے کے درمیان اس طرح قائم ہوتا ہے کہ پینے والے پر رضاعی ماں کی حیثیت سے رشتے حرام ہوتے ہیں یعنی پلانے والی ماں ہو تو اس کی نسبت سے اس کا شوہر اس کا باپ ہوا وغیرہ اور وہ پہلے ہی اس پر حرام ہے کیونکہ اس کا بھائی بھی ہے تو رضاعت کا کوئی اثر نہیں ہو گا اور پینے والے کے حواشی یا اصول میں یہ رضاعت سرایت نہیں کرتی مطلب اس پینے والی بہن کا بھائی اس عورت کا بیٹا نہیں ہو گا بلکہ صرف یہ بہن ہی اس کی رضاعی بیٹی کہلائے گی ، جہاں مسئلہ بنے گا ان میں سے ایک یہ ہے کہ اس نند کی اولاد اور ان میاں بیوی کی اولاد کا رشتہ نہیں ہو سکے گا اگر رضاعت نہ ہوتی تو یہ بچے آپس میں کزن ہوتے لیکن اب یہ بچے ان میاں بیوی کے بچوں کے بھانجے بھانجیاں ہوں گے ۔

فضیلۃ العالم محمد زبیر حفظہ اللہ