سوال (5110)

جب میں نماز پڑھتا ہوں تو کبھی زبان سے الفاظ ادا کرتا ہوں، سارے کبھی دل میں پڑھتا ہوں، جس میں ہونٹ نہی ہلتے ہیں، پوچھنا یہ ہے کہ زبان سے الفاظ ادا کرنا ضروری ہوتے ہیں؟ یا دل میں انسان جو پڑھ رہا ہوتا ہے ہونٹ ہلائے بغیر اس سے بھی نماز ہو جاتی ہے؟

جواب

جی بالکل، حدیث میں تحرک کا ذکر ملتا ہے، خاص طور پر ہونٹوں کی حرکت کا، امام بیھقی رحمہ اللہ نے بھی قرات کی تعریف میں زبان اور ہونٹوں کی حرکت کو شامل کیا ہے۔ لہٰذا وہ طریقہ جس میں بغیر زبان یا ہونٹ ہلائے دل میں صرف تصور کر کے پڑھا جائے، وہ درست نہیں سمجھا جاتا۔
سورۃ الفاتحہ اور دیگر قرات ہونٹوں اور زبان کی حرکت کے ساتھ، لیکن آواز کو بلند کیے بغیر پڑھی جاتی ہے، خاص طور پر نماز میں جب آپ امام کے پیچھے یا سری نماز میں ہوں۔
اس لیے بہتر یہی ہے کہ ہونٹوں اور زبان کی حرکت ضرور ہو تاکہ قرات کی صحت برقرار رہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ