سوال (116)
شیخ صاحب کیا نکاح کے بعد دعا کروانا درست ہے؟
جواب
نکاح کے موقع پر یہ دعا دینا ثابت ہے ۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی شخص کو شادی کی مبارکباد دیتے تو فرماتے:
“بَارَكَ اللَّهُ لَكَ وَبَارَكَ عَلَيْكَ وَجَمَعَ بَيْنَكُمَا فِي خَيْرٍ.” [سنن ابي داؤد : 2130]
’’اللہ تعالیٰ تم کو برکت دے اور اس برکت کو قائم و دائم رکھے، اور تم دونوں کو خیر پر جمع کر دے ‘‘۔
البتہ جو اجتماعی و انفرادی شکل میں جو ہمارے ہاں دعا کی جاتی ہے ، اس کو سنت کا درجہ نہ دیا جائے بلکہ اس میں یہ بات ملحوظ رکھی جائے کہ یہ خوشی کا موقع ہے ۔ ظاہر سی بات ہے کہ ہمارے ہاں نکاح کوئی رسمی تہوار یا لوگوں کی عادت نہیں ہے ، یہ ایک مقدس فریضہ ہے ۔ اس بات کو سامنے رکھتے ہوئے کوئی دعا کرتا ہے ، کرواتا ہے یا اس سے دعا کروائی جاتی ہے ۔ میرے خیال سے یہ عرف قرار پائے گا ، سنت کا درجہ نہیں دیا جائے ، اس کو لازم بھی نہیں سمجھا جائے ، گنجائش دینی چاہیے ، غالبا حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ نے بھی اپنی کتابوں میں ایسا کچھ لکھا ہے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ