سوال (459)

کیا پھٹے ہوئے جراب پر مسح ہوجائے گا ؟

جواب

بطور جواب شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کا ایک فتویٰ نقل کیا جاتا ہے ۔
راجح بات یہ ہے کہ جرابوں پر مسح جائز ہے، خواہ وہ اتنی ہلکی اور پتلی ہوں کہ ان سے پاؤں نظر آتا ہو۔ کیونکہ کتاب وسنت میں ایسی کوئی دلیل نہیں ہے جس میں یہ شرط لگائی گئی ہو کہ مسح صرف اس جراب پر ہو گا جو کٹی/پھٹی یا ہلکی/پتلی نہ ہو۔
اگر ایسی کوئی شرط موجود ہوتی تو قرآن وسنت میں ضرور اس کا بیان آ جاتا۔
یاد رکھیے! اصل وجہ جس کے لیے شریعت میں موزوں اور جرابوں پر مسح کی رخصت آئی ہے وہ امت کے لیے آسانی پیدا کرنا ہے۔ لیکن اگر ہم نے مسح کے لیے ایسی خود ساختہ شرطیں لگا دیں جن کی کتاب وسنت میں کوئی دلیل نہیں ہے تو یہ امت پر آسانی نہیں بلکہ تنگی ہو گی (جو مقاصدِ شریعت کے منافی ہے)۔
لہذا جرابوں پر مسح کرنا جائز ہے جب تک اس کا نام جراب ہے، خواہ وہ ہلکی ہو یا موٹی، پھٹی ہو یا سالم، ان سب پر مسح کرنا درست ہے۔
شیخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ (فتاوی نور علی الدرب۔ 350)

ناقل : فضیلۃ الباحث افضل ظہیر جمالی حفظہ اللہ