سوال (2738)
قرآن مجید میں جو سورتیں ہیں، کیا ان کے نام احادیث میں آئے ہیں؟
جواب
بہت سی سورتوں کے نام صحیح احادیث میں موجود ہیں، جیسے سورۃ الفاتحہ، سورۃ البقرۃ، سورۃ آل عمران سورہ الکہف، سورۃ بنی اسرائیل ، سورۃ الملک، سورۃ الکافرون اور اسی طرح کئی ایک سورتوں کے نام ہیں اور اکثر صورتوں کے نام قرآن کریم کی کسی آیت میں موجود لفظ کے مطابق ہی منتخب ہوئے ہیں، تو جب بہت سی آیات کے نام قرآن و حدیث میں موجود ہیں اور تصریحات بھی کہ یہ نام رب العالمین کی طرف سے ہیں تو اشکال کیسا۔
مثلا:
ﻋﻦ ﻋﺎﺋﺸﺔ، ﻗﺎﻟﺖ: ﻟﻤﺎ ﺃﻧﺰﻟﺖ اﻵﻳﺎﺕ ﻣﻦ ﺳﻮﺭﺓ اﻟﺒﻘﺮﺓ ﻓﻲ اﻟﺮﺑﺎ، ﺧﺮﺝ اﻟﻨﺒﻲ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﺇﻟﻰ اﻟﻤﺴﺠﺪ ﻓﻘﺮﺃﻫﻦ ﻋﻠﻰ اﻟﻨﺎﺱ، ﺛﻢ ﺣﺮﻡ ﺗﺠﺎﺭﺓ اﻟﺨﻤﺮ
[صحیح البخاری : 459]
ﻋﻦ ﻋﺒﺪ اﻟﺮﺣﻤﻦ ﺑﻦ ﻳﺰﻳﺪ، ﻗﺎﻝ: ﺭﻣﻰ ﻋﺒﺪ اﻟﻠﻪ ﻣﻦ ﺑﻄﻦ اﻟﻮاﺩﻱ، ﻓﻘﻠﺖ: ﻳﺎ ﺃﺑﺎ ﻋﺒﺪ اﻟﺮﺣﻤﻦ ﺇﻥ ﻧﺎﺳﺎ ﻳﺮﻣﻮﻧﻬﺎ ﻣﻦ ﻓﻮﻗﻬﺎ؟ ﻓﻘﺎﻝ: ﻭاﻟﺬﻱ ﻻ ﺇﻟﻪ ﻏﻴﺮﻩ، ﻫﺬا ﻣﻘﺎﻡ اﻟﺬﻱ ﺃﻧﺰﻟﺖ ﻋﻠﻴﻪ ﺳﻮﺭﺓ اﻟﺒﻘﺮﺓ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ
[صحیح البخاری : 1747 اور دیکھیے: 1749 ،1750]
ﻋﻦ ﻋﺒﺪ اﻟﻠﻪ ﺭﺿﻲ اﻟﻠﻪ ﻋﻨﻪ، ﻗﺎﻝ: ﺃﻭﻝ ﺳﻮﺭﺓ ﺃﻧﺰﻟﺖ ﻓﻴﻬﺎ ﺳﺠﺪﺓ ﻭاﻟﻨﺠﻢ، ﻗﺎﻝ: ﻓﺴﺠﺪ ﺭﺳﻮﻝ اﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻭﺳﺠﺪ ﻣﻦ ﺧﻠﻔﻪ۔۔۔۔۔[صحیح البخاری
: 4863]
ﻋﻦ ﺃﺑﻲ ﻫﺮﻳﺮﺓ ﺭﺿﻲ اﻟﻠﻪ ﻋﻨﻪ، ﻗﺎﻝ: ﻛﻨﺎ ﺟﻠﻮﺳﺎ ﻋﻨﺪ اﻟﻨﺒﻲ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ، ﻓﺃﻧﺰﻟﺖ ﻋﻠﻴﻪ ﺳﻮﺭﺓ اﻟﺠﻤﻌﺔ: {ﻭﺁﺧﺮﻳﻦ ﻣﻨﻬﻢ ﻟﻤﺎ ﻳﻠﺤﻘﻮا ﺑﻬﻢ} [ اﻟﺠﻤﻌﺔ:
3]
[صحیح البخاری : 4897]
اس طرح سے بہت سی توضیحات احادیث صحیحہ میں موجود ہیں جو دلیل ہیں کہ یہ نام منزل من الله ہیں
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ
سورتوں کے نام توقیفی ہیں، دلیل یہ ہے کہ کئی احادیث و آثار میں بہت سی سورتوں کے نام وارد ہیں، جن سے پتہ چلتا ہے کہ اسمائے سور عھدِ نبوی و صحابہ میں متداول تھے۔
بر سبیلِ مثال درج ذیل دو دلیلیں ملاحظہ کریں:
في الصحيحين في قصة الرجل الذي أراد أن يتزوج امرأة، وليس معه شيء من المال، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: “ماذا معك من القرآن؟”، قال: معي سورة كذا، وسورة كذا عدها قال: “أتقرؤهن عن ظهر قلبك؟”، قال: نعم قال: “اذهب، فقد ملكتكها بما معك من القرآن”.وفي صحيح البخاري أن عبد الرحمن بن يزيد قال: سمعت ابن مسعود رضي الله عنه قال في بني إسرائيل والكهف ومريم إنهن من العتاق
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ