سوال (5285)
نماز اس طرح پڑھو جس طرح مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو، کیا اس سے حکم صادر ہونا ثابت ہوتا ہے؟ ایک مولانا صاحب اس حدیث کو حکم میں ثابت کر کے رفع الیدین کو فرض قرار دے رہے تھے اس پر رہنمائی فرمائیں؟
جواب
“صلوا كما رايتموني أصلي” یہ امر ہے، لیکن ہم فرداً فرداً ایک ایک چیز کو فرض نہیں کہتے ہیں، جیسا کہ سورۃ الفاتحہ ہے، اس پر ہم بات کر سکتے ہیں، باقی رفع الیدین اور سینے پر ہاتھ باندھنا ہے، ان چیزوں کو ہم مجموعی طور پر کہتے ہیں کہ نماز اس طرح پڑھو جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھی ہے، باقی ایک ایک رکن اور فریضے کے بارے میں فتویٰ صادر نہیں فرماتے ہیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
بارك الله فيكم وعافاكم
رفع الیدین نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی سنت دائمی ہے اور یہ تواتر کے ساتھ ثابت ہے۔
ائمہ محدثین نے اس کے اثبات پر مستقل کتب ورسائل لکھی ہیں۔
رفع الیدین کو ہم تاکیدی سنت کہہ سکتے ہیں مگر فرض کہنے کے لئے صریح دلیل چاہیے ہے۔
ہمارے علم کے مطابق سلف صالحین سے اس کے فرض کا موقف رکھنا نہیں ملتا ہے۔والله أعلم بالصواب
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ