سوال (6336)
ایک حدیث میں ہے کہ ایک بندے کو دونوں ہاتھوں میں اعمال نامہ دیا جائے گا، جنتی لوگوں کو دائیں ہاتھ میں جہنمیوں کو بائیں ہاتھ میں تو اس حدیث سے یہ مطلب نکلتا ہے کہ ایک بندے کو دونوں ہاتھوں میں اعمال نامہ دیا جائے گا؟
جواب
دونوں ہاتھ میں نامہ اعمال نہیں دیا جائے گا، باقی اس سے خیر و برکت مراد ہے، جسے ہم کہتے ہیں کہ آپ کے دونوں ہاتھ بھرے ہوئے ہیں، بادشاہت، خلود اور ہمیشگی جنت کی ہے، یہ بشارت ہوگی، اس کو تشبیہ دی گئی ہے، اس کو دو طرح کی خیر سے نوازا جائے گا، اس کو کہا گیا ہے کہ تیرا دائیاں ہاتھ یہ ہے، اور بائیاں ہاتھ یہ ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ




