سوال (2470)
غزوہ تبوک میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کرنے والے صحابی کا نام بتادیں، ان کو سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے خود دیکھا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حذیفہ کو نام بتانے سے منع کردیا ہے، نیز محمد بن ابی بکر کے قاتل کا نام بتادیں، امی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا پر حملہ کروانے والےکا نام بتادیں۔ یہ بتادیں کیا صحابہ کرام میں منافقین بھی شامل تھے اگر نہیں تو یہ لوگ کون تھے جن کو پہلے سوالوں میں مینشن کیا ہے؟
جواب
صحیح مسلم میں جو غندر کی روایت ہے ، اس کو ترجیح حاصل ہے، اس روایت میں امتی کا لفظ آیا ہے، اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، اگر اصحابی کی بات آئی ہے، تو لغوی اعتبار سے آئی ہے، اہل علم میں یہ بات معروف ہے، اصحاب یہ صحبت سے ماخوذ ہے ، اس کی بڑی تفصیل قرآن مجید میں بھی موجود ہے تو لغوی اعتبار سے استعمال ہوگیا ہے، باقی جس روایت میں امتی کے الفاظ ہیں، اس کو ترجیح حاصل ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ