سوال (5492)

سادات کا احترام بولا جاتا ہے کہ جو بریلوی مسلک کے لوگ بڑا زور دیتے ہیں کہ جو سید ہو آل رسول سے اس کا احترام ضروری ہوتا ہے شریعت کیا کہتی ہے اس معاملے میں اس کی کیا حیثیت ہے؟

جواب

سید کا لفظ بہت سارے معانی کے لیے استعمال ہوتا ہے، یہ بزرگی کا کلمہ ہے، سابقہ اور لاحقہ ہے، اصل چیز آل رسول ہونا ہے، لیکن عقیدے کا صحیح ہونا افضل ہے، ہم یہ مانتے ہیں، آل رسول سب سے افضل ہیں، لیکن عقیدہ صحیح ہونا چاہیے، اور آل رسول ہونا بھی ثابت ہو، سندھ میں کئی لوگ آل رسول یعنی سید کہلا کر لوگوں کو لوٹتے ہیں، ایسا کرنا صحیح نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

جو دلائل و براہین کی روشنی میں آل رسول اکرم صلی الله علیہ وسلم سے ہے ان سے سب اہل ایمان محبت وعقیدت سے پیش آتے ہیں یہ سلف صالحین کا متفقہ موقف وعقیدہ ہے۔
لیکن جو سادات وسید بننے کی کوشش کرے یا خود سے سید بن جائے وہ لوگوں سے کہتا پھرتا ہے کہ میں سید ہوں میرے مقام کا خیال رکھو میری عزت کرو تو دونوں میں فرق ہے۔
آج اکثر جو اپنے تعارف کے شروع میں سید لکھتے ہیں وہ حقیقت میں سید نہیں ہوتے ہیں بے شک یہ تحقیق کر کے معلوم کیا جا سکتا ہے۔
حقیقی سید بد عقیدہ بدعتی نہیں ہوتے ہیں اور نہ ہی وہ شرک و بدعت کی طرف دعوت دیتے ہیں نہ ہی ان کی دعوت ومجلس میں شرک وبدعات کی بدبو اور جھلک آتی ہے۔
اس لئے اہل ایمان پر فرض ہے کہ وہ ایسے سادات کے ایمان، عقیدہ، منہج وعمل کو قرآن وحدیث کی روشنی میں پرکھے اور جانچے اور دیکھے کہ آیا یہ عقائد ونظریات صحابہ کرام، اہل بیت، تابعین عظام اور ائمہ محدثین وسلف صالحین میں بالاتفاق موجود تھے یا نہیں تھے آپ پر واضح ہو جائے گا کہ حقیقت میں یہ کون لوگ ہیں۔
ہمیں ہمارا دین اسلام ہر مسلم کا ادب واحترام کرنے کی تعلیم دیتا ہے اہل بیت، آل رسول کے ساتھ تو عقیدت ومحبت سے پیش آنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ

ہمارے ہاں بھی سید ہیں، لیکن وہ بھی اصلی نہیں ہیں، ان کے بڑے ہماری براتوں میں دبلے بجایا کرتے تھے، میرا سعودیہ سے بھی گہرا تعلق ہے وہاں میں نے شاہ نہیں دیکھے ہیں، پاکستان میں معلوم نہیں کہ اتنے شاہ کہاں سے آئے ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

سوال: سید قوم آپ آلِ رسول میں سے ہیں اس میں کتنی صداقت ہے؟

جواب: عرف میں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل میں سے ہو، اسے ہی سید کہا جاتا ہے۔

اگر کوئی خود کو سید کہتا ہے تو اس کی بات پر ہی اعتماد کرلیا جائے گا ورنہ اس بات کی تحقیق کرنا تو بعید ہے کہ کون رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل سے ہے کون نہیں۔ احترام عزت، تو ہر اہل توحید کیا ہی جائے گا۔

لوگ سید کے مقام میں غلو کرتے ہیں کہ غیر سید کا سید سے نکاح کرنا یہ سید کی توہین سمجھا جاتا ہے، جوکہ غلط ہے۔ ایک محبت کا پہلو تو ہونا چاہیے دل میں کہ فلاں شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل میں سے ہے، لیکن اصل چیز تقوی، دین، توحید ہے۔ ناکہ نسب

يٰۤاَيُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقۡنٰكُمۡ مِّنۡ ذَكَرٍ وَّاُنۡثٰى وَجَعَلۡنٰكُمۡ شُعُوۡبًا وَّقَبَآئِلَ لِتَعَارَفُوۡا‌ ؕ اِنَّ اَكۡرَمَكُمۡ عِنۡدَ اللّٰهِ اَ تۡقٰٮكُمۡ‌ اِنَّ اللّٰهَ عَلِيۡمٌ خَبِيۡرٌ ۞ [سورۃ الحجرات: 13]

اے لوگو ! ہم نے تم سب کو ایک (ہی) مرد و عورت سے پیدا کیا ہے  اور اس لئے کہ تم آپس میں ایک دوسرے کو پہچانو کنبے قبیلے بنا دیئے  ہیں، اللہ کے نزدیک تم سب میں با عزت وہ ہے جو سب سے زیادہ ڈرنے والا ہے  یقین مانو کہ اللہ دانا اور باخبر ہے۔

تنبیہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل پر صدقات حرام ہیں۔ [مسلم: 2482]

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ