سوال (6240)
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے جو نو ہجری میں حج ادا کیا تھا وہ ذوالقعدہ کے مہینے میں تھا 10 ہجری میں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کو ذو الحجہ کے مہینے میں ادا کیا اور اس وقت آپ نے یہ حکم دیا تھا ان الزمان إن الزمان قد استدار كهيئته
شیوخ کرام سے گزارش ہے اس حوالے سے مزید وضاحت فرما دیں اگر یہ بات درست ہے تو اس کے مزید حوالہ جات فراہم کر دیں. جزاکم اللہ خیرا
جواب
اگرچہ اختلاف ہے، لیکن تابعین کے دور سے زیادہ تر رجحان یہی رہا ہے، کفار مکہ چونکہ مہینوں کو آگے پیچھے کرتے تھے، اپنی مرضی سے مہینے مقرر کرتے تھے، تو اسی کے مطابق سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو حج کی ذمے داری ذی القعدہ میں سونپی گئی تھی، ویسے ذی القعدہ اشہر الحج میں سے ہے، لیکن وہ واقعتا ذی القعدہ میں ادا کیا گیا ہے، یہ اکثر اہل علم کا رجحان ہے، دلائل کی رو سے وہ ہی صحیح دیکھائی دے رہا ہے، وہ اپنے حساب سے مہینوں کو چلاتے تھے، بعد میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (إن الزمان قد استدار كهيئته۔۔۔) مہینوں کے آگے پیچھے کی نفی کردی تھی، پھر ذی الحجہ آٹھ سے لے کر تیرہ تک حج کے ایام ہیں۔
درج ذیل لنک میں تفصیل مل سکتی ہے۔
إشكال حول حديث إن الزمان قد استدار كهيئته والجواب عنه https://share.google/LagBF1HpK79eMnos3
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ




