سوال (6021)

طواف عمرہ وغیرہ کے تو سات چکر ہیں، لیکن اگر کوئی مرد یا عورت کسی عذر کی بنا پر سات چکر پورے نہ کر سکے ایسے ہی ایک یا دو چکر لگانا چاہے تو کیا ایسے کر سکتا ہے یا نہیں؟ مثلا پیدل نہیں وہ چل سکتا عمرہ کا طواف وغیرہ وہ ویل چیئر پر کرتا ہے مگر اس کا دل کرتا ہے کہ میں چل کر بھی بیت اللہ کے گرد چکر لگاؤں تو ایک یا دو چکر اپنی صحت کے مطابق لگا لیتا ہے اس کی اجازت ہے یا نہیں؟

جواب

طواف سات چکر کا ہوتا ہے، یہ ایک مستقل عبادت شمار کی گئی ہے، اگر کوئی قدموں پہ چل نہیں سکتا ہے تو دو تین پیدل لگا لے، باقی ویل چئیر پر لگا لے، ویل چئیر یا کسی سہارے سے ہو جائے تو ٹھیک ہے، بس سات چکر پورے کرنے ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: یعنی ہم سائل کو جواب دیں کہ ایک دو چکر نہیں لگا سکتے جیسے بھی پورے کرنے ہیں مکمل سات ہی کرنے ہیں؟
جواب: مکمل طواف کا ثواب اختیار کرنا ہے تو سات چکر اور دو رکعت کو اختیار کرے، بصورت دیگر خانہ پورا کر رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے سہولت ویل چیئر موجود ہے، لوگ بھی کروا دیتے ہیں، ویلفئیر والے بھی کرواتے ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ