سوال (6071)
کیا ٹیکس اکھٹا کرنے والا جہنمی ہے؟
سلسله احاديث صحيحه
البيوع والكسب والزهد
خرید و فروخت، کمائی اور زہد کا بیان
ٹیکس اکٹھا کرنے والا جہنمی ہے۔ حدیث نمبر: 1147
اعراب – (إن صاحب المكس في النار).
ابوالخیر بیان کرتے ہیں: مصر کے حکمران مسلمہ بن مخلد نے سیدنا رویفع بن ثابت رضی اللہ عنہ کو یہ پیشکش کی کہ وہ اس کو ٹیکس کی وصولی پر عامل مقرر کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”ٹیکس اکٹھا کرنے والا جہنمی ہے۔“
جواب
جی ہاں، صاحب مکس کے بارے میں بہت ساری حدیثیں وارد ہیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سائل: مطلب اگر ہم کسی حکومتی ادارے میں کام کریں تو یہ غلط ہوگا کیونکہ وہاں عوام کے ٹیکس سے ہی تنخواہ دی جاتی ہے اور ملک پاکستان میں ٹیکس ہم دیتے ہیں اسکا کیا حکم ہے؟
جواب: ڈائرکٹ اور ان ڈرائکٹ کا فرق ہوتا ہے، مثلاً، آپ کسی غیر مسلم کے پاس کام کرتے ہیں، کیا وہ تہجد پڑھ کر پیسے کماتا ہے، اس طرح یہ معاملہ ہے، آپ براہ راست اس ٹیکس کی تحریک کا حصہ نہیں ہیں، ٹیکس اور ربا پر مبنی ہے، آپ پر وہ فتویٰ نہیں لگے گا، تو ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ کا فرق ہے، بس یہ پتا چلے جائے کہ وہ ہمیں اس طرح کا پیسا دیتا ہے تو کوئی بچتا ہے تو وہ اس کا تقویٰ ہے، باقی اس پر فتویٰ نہیں لگے گا۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ




