سوال (1189)

کیا تین یا چار دن کا اعتکاف کر سکتے ہیں ؟

جواب

اعتکاف کی کوئی محدود مدت نہیں ہے، جتنے کی بھی نیت کر لیں، جائز ہے۔ ہاں البتہ مسنون یہ ہے کہ آخری عشرے کا مکمل اعتکاف کیا جائے۔ جیسا کہ بخاری و مسلم میں ثابت ہے۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

یعلی بن امیہ التيمي رضی اللہ عنہ سے چند گھنٹے طواف کرنا ثابت ہے [صحیح]
اسی پر ان کا فتویٰ بھی ہے۔
آدمی پورا سال کسی بھی وقت مسجد میں اعتکاف کر سکتا ہے۔
رمضان کا موسم خیر ہونے کے باعث اور حصول ثواب لیلة القدر کے لئے نبی علیہ السلام آخری دس دن و رات اعتکاف کرتے۔ اور یہی معمول آپ کا رہا یہاں تک کہ آپ اللہ کے پاس چکے گئے۔
مقاصد کے پیش نظر آدمی کو ان دس ایام میں ہی اعتکاف کرنا چاہیے۔
اگر وہ کسی وجہ سے وقت نہیں پاتا تو جتنا وقت میسر ہو اعتکاف کر لے۔

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ