سوال (1387)
ایک گھر میں والد صاحب کے ساتھ دو بھائی رہ رہے ہیں ، ان میں سے ایک نے زمین ٹھیکہ پر لے کر گندم کاشت کی اور اس کا بڑا بھائی جو کہ بے روزگار ہے ، اسے گندم کے عشر میں سے کمپیوٹر لے کر دینا چاہتا ہے ، تاکہ وہ بھی روزگار کر سکے ، کیا وہ اپنے بھائی کو عشر کے پیسوں سے کمپیوٹر لے کر دے سکتا ہے؟
جواب
عمومی طور پہ جب بندہ والد صاحب کے ساتھ رہتا ہے تو جو بھی گھر کا فرد کماتا ہے ، وہ والد صاحب کی آمدنی کہلاتی ہے ، وہ ہی بڑے ہوتے ہیں ، اپنے ہاتھ سے معاملات کو طے کرتے ہیں ، خود بھی کماتے ہیں ، بچے بھی کماتے ہیں ، پھر یہ ہی پہلو ہمارے معاشرے میں بہت گرم ہے ، گویا کہ ہاتھ اس کا ہی ہے ، اختیارات والد صاحب کے ہیں ، تو یہ ایسی صورت ہے ، جس میں اپنی زکاۃ و عشر اپنی اولاد کو دے دیتا ہے ، میں ایک طالب علم ہونے کی حیثیت سے یہی سمجھتا ہوں ، ہاں اگر ایسا ہے کہ والد صاحب الگ ہیں ، بچوں میں سے ہر کوئی کماتا ہے ، اور الگ الگ ہیں تو پھر گنجائش دی جا سکتی ہے ، کہ بھائی بھائی کو عشر و زکاۃ دے سکتا ہے۔بظاہر دکھائی نہیں دے سکا ہے ، لیکن ہمارے معاشرے میں غالب زمانہ یہی ہے کہ جو کچھ آتا ہے ، والد کی آمدنی شمار ہوتی ہے ، اس لیے بھائی بھائی کو عشر و زکاۃ نہیں دے سکتا ہے ، وہ بھی ایک چھت کے نیچے سب جمع ہیں ، ہمارا رجحان یہی ہے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ